بلوچستان کے جامعات کے مالی مسائل کے حل کے لیے یو ایف سی اجلاس، تربت یونیورسٹی کی بھرپور نمائندگی
Posted on 21 Sep, 2025 - Published by
یونیورسٹیز فنانس کمیشن (یو ایف سی) کا اجلاس یوایف سی کے چئیرمین صوبائی وزیر خزانہ و معدنیات میر شعیب نوشیروانی اورکوچیئرپرسن صوبائی وزیر تعلیم محترمہ راحیلہ حمید خان درانی کی زیرصدارت 19 ستمبر 2025 کو کوئٹہ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکریٹری ایجوکیشن صالح محمد بلوچ، اسپیشل سیکریٹری خزانہ جہانگیر کاکڑ اور صوبے کی تمام جامعات کے وائس چانسلرز نے شرکت کی۔

وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کا فروغ صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور صوبائی حکومت اعلی تعلیمی اداروں کے مالی مسائل سے بخوبی آگاہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت ان مسائل کے دیرپا حل کے لیے کوشاں ہے تاکہ جامعات یکسوئی کے ساتھ اپنے تعلیمی و تحقیقی فرائض اداکرسکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تنخواہوں کی ادائیگی کا مسئلہ بڑی حد تک حل ہو چکا ہے جبکہ پنشنز سمیت دیگر معاملات کے حل کے لیے بھی کوششیں جاری ہیں۔

اجلاس میں جامعات کے آپریشنل اخراجات پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ اس موقع پر تربت یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر گل حسن نے صوبائی حکومت کی جانب سے بجٹ میں جامعات کے گرانٹ کو پانچ بلین سے بڑھا کر آٹھ بلین کرنے کے اقدام کو سراہا، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ یہ رقم بھی صوبے کے جامعات کی ضروری اخراجات پوراکرنے کے لئے ناکافی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جامعات کے درمیان فنڈز کی تقسیم کے متفقہ طے شدہ طریقہ کار کو 2024 میں اچانک تبدیل کیاگیا جس کے باعث تربت یونیورسٹی سمیت چھوٹے اور دور دراز علاقوں میں قائم جامعات شدید مالی مشکلات سے دوچار ہوئیں۔وائس چانسلر نے موجودہ فارمولے پر نظر ثانی اور آپریشنل گرانٹ کی بحالی کا پرزوراورمدلل درخواست کی تاکہ تربت یونیورسٹی سمیت پسماندہ علاقوں کی جامعات کوبھی ترقی کے یکساں مواقع حاصل ہو سکیں۔

اجلاس میں شریک وائس چانسلرز نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جامعات کے آپریشنل اخراجات کے حل کے لیے وزارت خزانہ، وزارت تعلیم اور چانسلر آفس کے نمائندوں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے اور کمیٹی کی وضع کردہ پالیسی تمام جامعات کے لیے قابل قبول ہوگی۔ اس موقع پر دونوں وزراء نے جامعات پر زور دیا کہ وہ روایتی پروگراموں کے بجائے عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق سائنس و ٹیکنولوجی اور جدید تعلیمی پروگرامز متعارف کرائیں تاکہ فارغ التحصیل طلبہ عصرحاضر کی صلاحیتوں سے آراستہ ہو کر ملک و قوم کی ترقی میں موثر کردار ادا کر سکیں۔
